اشاعتیں

جون, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

واپڈا سفید ہاتھی

تصویر
آج سے تیس پینتیس سال پہلے پورے ملک میں واپڈا ایک منافع بخش ادارہ تھا جسے اکثر لوگ سفید ہاتھی بھی کھتے تھے یہ  ایک ایسا ادارا تھا جو بغیر کسی لوڈ شیڈنگ کے پورے ملک میں لائٹ پہنچاتا تھا ۔ پھر ھوا ایسا کہ ھمارے ملک کی کچھ اشرافیہ کی نظریں اس پر پڑ گئیں اور پھر انھوں نے اس ادارے کو اپنی ملکیت بنانے کے لئے کوششیں شروع کر دیں دیکھتے ہی دیکھتے کوٹ ادو پاور پلانٹ داؤ پر لگا دیا گیا جس کے خلاف پورے ملک میں وابڈا ملازمین کا احتجاج شروع ہو گیا لیکن تمام احتجاج کا نتیجہ صفر رہا  کوٹ ادو پاور ھاؤس پرائیویٹ ھو گیا پھر دوسرے پاور ھاؤسز کی باری آنے والی تھی لیکن احتجاج کا سلسلہ بھی بڑھتا گیا جس کے لیئے پھر دوسرا طریقہ اپنایا گیا ساتھ ساتھ سرمایہ داروں نے اپنے پلانٹ بنا کر حکومتوں سے معاہدے کر لیئے اور پوری وابڈا کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے گئے کہیں ھیسکو بنا تو کہیں لیسکو کوئی جینکو1 تو کوئی جینکو3 ، اسی دوران وابڈا یونین کے کارندوں نے ملازمین کو کمپنیوں کے لیئے کچھ فارم پر کروائے ، کہ یہ بھر لو ورنہ دربدر ھو جاؤ گے ، سرپلس ھو کر لاھور میں جانا پڑ جائگا جس پر تمام ملازمین نے فوری طور پر فارم بھر دیئ...

شھيد ھوش محمد شیدی حصہ چہارم

تصویر
شھيد ھوش محمد شیدی  مرسوں مرسوں پر سندھ نہ ڈیسوں   حصہ چہارم ھوش محمد اصل میں کھاں کے تھے اور اس کا خاندان کھاں پر ھے اس بارے میں تاریخ خاموش ہے بعض مصنفین کا کہنا ہے کہ ھوش محمد کی پیدائش اور میر صوبدار کا یوم پیدائش ایک ہی سال میں ہے۔اس حساب سے ھوش محمد کی پیدائش 1801ع میں ہے ۔ کچھ مصنفین نے ھوش محمد کا خاندان حیدرآباد میں بتایا ہے ۔  ھوش محمد شیدی ایک بہادر اور ذہین آدمی تھے جس کی تعریف نہ صرف اپنوں نے بلکہ دشمنوں نے بھی کی ھے ۔ جس میں سر ولیم نیپیئر جس نے اپنے بھائی سر چارلس نیپیئر کی جنگوں کے حالات اور فتوحات کو لکھا ہے اس نے ھوش محمد کی دل کھول کر تعریف کی ہے وہ لکھتے ہیں کہ اس بہادر شخص کی فن مہارت اتنی بہترین تھی جو کہ  ایک یورپی جرنیل کو ہی ججتی ہے وہ اپنے سپاہیوں کے ساتھ کھڑا رہا اور جنگ کے اندر سب سے آگے آگے رھے سر ولیم نیپیئر آگے لکھتے ہیں کہ میانی کی طرح دبئی میں بھی وہی ھوچی محمد آگے تھے ۔ اس اعلیٰ دل و دماغ کے مالک انسان نے دبے کی لڑائی میں 22 ریجمنٹ کی سنگینوں میں جان دی ۔ سر ولیم نیپیئر ان  کے نام سے پوری طرح واقف نہیں لگ رہے اس لیے اس نے ی...