شہید ھوش محمد شیدی . تیسرا حصہ۔۔۔۔

شہید ھوش محمد شیدی مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں تیسرا حصہ۔۔۔۔ حیدرآباد کے قلعے سے تقریبا آٹھ نو کلومیٹر دور باقاعدہ جنگ شروع ہو گئی۔ سندھی فوج بہت ہی بہادری کے ساتھ لڑی ۔ ہوش محمد شیدی میر شیر محمد کے سپہ سالار کے طور پر میدان جنگ میں بڑی ھی بے جگری سے لڑ رہے تھے اس سے پہلے ھوش محمد میر صوبدار خان کے ساتھ تھے ھوش محمد نے میر صوبدار کو میانی کی جنگ میں شامل ہونے کے لئے بہت ہی زور دیا مگر میر صوبدار نے بلکل انکار کر دیا جس کی وجہ سے ھوش محمد میر صوبدار کو چھوڑ کر اپنے ساتھیوں سمیت میانی اور دبے کی لڑائی میں بھرپور کردار ادا کیا ۔ نیپیئر ھوش محمد کے بارے میں لکھتے ہیں کہ میانی اور دبے کی لڑائیوں میں ایک سپہ سالار جو لائق تحسین ہے اس نے دونوں لڑائیوں میں بھرپور مقابلہ کیا ۔ ایک طرف جدید ہتھیار اور بہت ساری فوج اور دوسری طرف پرانی بندوقیں ، تلواریں اور محدود توپیں تھیں اس کے علاوہ اپنوں ہی کے کچھ غدار ضمیر فروشوں کی غداری کی وجہ سے اسلحہ خانے میں سارا بارود تباہ کرا دیا ۔ لیکن پھر بھی دشمن حیران ہے کہ دبے کا میدان ابھی بھی گرم ہے یہاں کے جوان ابھی بھی ڈٹے ہوئے ہیں اور ان...